آنکھ سے ابلتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
دل کو بانجھ کرتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
پیار کی کہانی ہے، درد کی زبانی ہے
پھوٹ پھوٹ بہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
جب کبھی محبت کا پھول کٹ کے گرتا ہے
درد چننے لگتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
منتظر نگاہوں کے جب گلاب کھلتے ہیں
اوس بن کے گرتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
ہوس کی زمینوں پر وصل کی بہاریں ہیں
عشق بن میں بہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
عورتوں کی عادت ہے بات بات رو دینا
ان کے ساتھ رہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
No comments:
Post a Comment