Wednesday, March 17, 2010

آنکھ سے ابلتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

آنکھ سے ابلتا ہے چشمہ کھارے پانی کا
دل کو بانجھ کرتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

پیار کی کہانی ہے، درد کی زبانی ہے
پھوٹ پھوٹ بہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

جب کبھی محبت کا پھول کٹ کے گرتا ہے
درد چننے لگتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

منتظر نگاہوں کے جب گلاب کھلتے ہیں
اوس بن کے گرتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

ہوس کی زمینوں پر وصل کی بہاریں ہیں
عشق بن میں بہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

عورتوں کی عادت ہے بات بات رو دینا
ان کے ساتھ رہتا ہے چشمہ کھارے پانی کا

No comments:

Post a Comment