سوچ کی ساری حدوں میں تم نہ تھے
چاہ کے سب راستوں میں تم نہ تھے
بات رستہ بھولنے کی ہے فقط
ورنہ دل کی منزلوں میں تم نہ تھے
چال کچھ تو موسموں کی ہے ضرور
جلتے بلتے سورجوں میں تم نہ تھے
ایک نظرِ بے خودی کی دیر تھی
پھر تمہارے دوستوں میں تم نہ تھے
وقت تم سے چال کوئی چل گیا
ورنہ دل کے حادثوں میں تم نہ تھے
No comments:
Post a Comment