Saturday, May 1, 2010

کہا زبان کا مڑ کر زبان کو آئے

کہا زبان کا مڑ کر  زبان کو آئے
کہ تیر لوٹ کےگویا کمان کو آئے

گرا پڑا تھا تو کہتا تھا وہ خدا ہم کو
سنبھل گیا تو ہماری ہی جان کو آئے


No comments:

Post a Comment