اب اگر اجڑے تو پھر بسنے کی صورت ہی نہیں
اور پھر یہ بھی کہ اب تیری ضرورت ہی نہیں
یہ نہیں ہے کہ تری جان کے دشمن ہیں ہم
ہاں مگر یہ کہ ذرا تم سے محبت ہی نہیں
اب اگر ہیں تو فقط وقت گزاری کے لیے
اب ترے ساتھ میں پہلی سی وہ راحت ہی نہیں
جبر خود پر بھی کیا رب سے بھی کہہ کر دیکھا
تیرے ہاتھوں میں مرے پیار کی قسمت ہی نہیں
عقل کے ساتھ رہی بات کئی برسوں تک
لیکن اب دل میں وہ پہلی سی اخوت ہی نہیں
ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھیں ہیں ، سو بیٹھیں ہیں
کاسہ خالی ہے ،رہے ، ہم کو ضرورت ہی نہیں
کچی عمروں کی محبت کیا محبت ہے ریحاں
بحث کیا اس پہ کریں جس کی حقیقت ہی نہیں
اور پھر یہ بھی کہ اب تیری ضرورت ہی نہیں
یہ نہیں ہے کہ تری جان کے دشمن ہیں ہم
ہاں مگر یہ کہ ذرا تم سے محبت ہی نہیں
اب اگر ہیں تو فقط وقت گزاری کے لیے
اب ترے ساتھ میں پہلی سی وہ راحت ہی نہیں
جبر خود پر بھی کیا رب سے بھی کہہ کر دیکھا
تیرے ہاتھوں میں مرے پیار کی قسمت ہی نہیں
عقل کے ساتھ رہی بات کئی برسوں تک
لیکن اب دل میں وہ پہلی سی اخوت ہی نہیں
ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھیں ہیں ، سو بیٹھیں ہیں
کاسہ خالی ہے ،رہے ، ہم کو ضرورت ہی نہیں
کچی عمروں کی محبت کیا محبت ہے ریحاں
بحث کیا اس پہ کریں جس کی حقیقت ہی نہیں
No comments:
Post a Comment