Saturday, May 1, 2010

میں بھی انساں ہوں مگر چھلکا اتار آیا ہوں

اپنے چہرے سے ترا چہرا اتار آیا ہوں
آنکھ سے خواب کا ہر نقشہ اتار آیا ہوں

میری صورت سے تمہیں ہوتی ہے وحشت کیونکر
میں بھی انساں ہوں مگر چھلکا اتار آیا ہوں

No comments:

Post a Comment