عمر بھر تم نے جدائی کی جو صورت رکھ دی
ہار کر ہم نے ترے ہاتھ پہ قسمت رکھ دی
ہم کو آتا ہی نہ تھا تجھ سے بدل کر جینا
خود فریبی کو ذرا دل میں عداوت رکھ دی
حوصلہ مجھ میں نہ تھا تیرے قریب آنے کا
تو نے تو راہ میں ہر سمت محبت رکھ دی
درد آیا تھا کوئی چاند سا چہرہ اوڑھے
ہم نے قدموں میں دل و جان کی دولت رکھ دی
اب مقدر کے سبھی وار میں سہہ لیتا ہوں
میرے محبوب نے مجھ میں وہ اذیت رکھ دی
سال ہا سال سے زندہ ہوں مگر پھر بھی کیوں
مجھ کو لگتا ہے کہ ہر سانس امانت رکھ دی
ہار کر ہم نے ترے ہاتھ پہ قسمت رکھ دی
ہم کو آتا ہی نہ تھا تجھ سے بدل کر جینا
خود فریبی کو ذرا دل میں عداوت رکھ دی
حوصلہ مجھ میں نہ تھا تیرے قریب آنے کا
تو نے تو راہ میں ہر سمت محبت رکھ دی
درد آیا تھا کوئی چاند سا چہرہ اوڑھے
ہم نے قدموں میں دل و جان کی دولت رکھ دی
اب مقدر کے سبھی وار میں سہہ لیتا ہوں
میرے محبوب نے مجھ میں وہ اذیت رکھ دی
سال ہا سال سے زندہ ہوں مگر پھر بھی کیوں
مجھ کو لگتا ہے کہ ہر سانس امانت رکھ دی
No comments:
Post a Comment