چاند نے ہم کو بھگایا دائرے میں گول گول
چاند کو کس نے گھمایا دائرے میں گول گول
درد کے بنتے گئے حیلے وسیلے خودبخود
غم گلے تک بڑھتا آیا دائرے میں گول گول
بھولپن کا واقعہ ہے پھر بھی ہم کو یاد ہے
نام جب اس لب پہ آیا دائرے میں گول گول
آپ کی آنکھوں میں سویا سا کبوتر چاہ کا
دیکھتے ہی پھڑپھڑایا دائرے میں گول گول
چاہا کس کو مانگا کس کو کچھ غلط تو ہم بھی تھے
وقت کس محور پہ لایا دائرے میں گول گول
چاند کو کس نے گھمایا دائرے میں گول گول
درد کے بنتے گئے حیلے وسیلے خودبخود
غم گلے تک بڑھتا آیا دائرے میں گول گول
بھولپن کا واقعہ ہے پھر بھی ہم کو یاد ہے
نام جب اس لب پہ آیا دائرے میں گول گول
آپ کی آنکھوں میں سویا سا کبوتر چاہ کا
دیکھتے ہی پھڑپھڑایا دائرے میں گول گول
چاہا کس کو مانگا کس کو کچھ غلط تو ہم بھی تھے
وقت کس محور پہ لایا دائرے میں گول گول
No comments:
Post a Comment