سرخ آنچل کوئی مل جائے مجھے درد مرے
اب کے بہنے کو ہیں سب اشک مرے درد مرے
منہ چھپانے کو گھنی زلف کہیں مل جائے
چاہے پھر رات ڈھلے یا نہ ڈھلے درد مرے
روپ کندن سا وہ گر میری اماں میں آئے
رتجگے آنکھوں کے ہو جائیں کھرے درد مرے
پیار ہی پیار نگاہوں میں لیے بیٹھے ہیں
دیکھے دشمن بھی تو لگ جائے گلے درد مرے
دن کے دھکوں نے مجھے توڑ گرایا تھا ریحاں
رات نے جوڑ دیے ٹکڑے مرے درد مرے
اب کے بہنے کو ہیں سب اشک مرے درد مرے
منہ چھپانے کو گھنی زلف کہیں مل جائے
چاہے پھر رات ڈھلے یا نہ ڈھلے درد مرے
روپ کندن سا وہ گر میری اماں میں آئے
رتجگے آنکھوں کے ہو جائیں کھرے درد مرے
پیار ہی پیار نگاہوں میں لیے بیٹھے ہیں
دیکھے دشمن بھی تو لگ جائے گلے درد مرے
دن کے دھکوں نے مجھے توڑ گرایا تھا ریحاں
رات نے جوڑ دیے ٹکڑے مرے درد مرے
No comments:
Post a Comment