جانے کیا سوچ کے رویا ہے یہ بادل لوگو
اس نے آنکھوں میں ابھی ڈالا ہے کاجل لوگو
حسن آتا رہا یوں میرے مقابل لوگو
دوست کے روپ میں جیسے کوئی قاتل لوگو
زخم کھلتے ہی گئے میرے بدن کے پل پل
اور سجتا ہی گیا عشق کا مقتل لوگو
موج درد موج جوانی نے بھٹکتے رکھا
اپنی قسمت میں کہا ں لکھا تھا ساحل لوگو
کیا کہیں کیسے کہیں حال محبت والا
باندھ کر اس نے کیے ہونٹ مقفل لوگو
مرضی سے کب تھا چلا مرضی سے رکتا کیسے
میرے پیروں میں تھی حالات کی پایل لوگو
اس نے آنکھوں میں ابھی ڈالا ہے کاجل لوگو
حسن آتا رہا یوں میرے مقابل لوگو
دوست کے روپ میں جیسے کوئی قاتل لوگو
زخم کھلتے ہی گئے میرے بدن کے پل پل
اور سجتا ہی گیا عشق کا مقتل لوگو
موج درد موج جوانی نے بھٹکتے رکھا
اپنی قسمت میں کہا ں لکھا تھا ساحل لوگو
کیا کہیں کیسے کہیں حال محبت والا
باندھ کر اس نے کیے ہونٹ مقفل لوگو
مرضی سے کب تھا چلا مرضی سے رکتا کیسے
میرے پیروں میں تھی حالات کی پایل لوگو
No comments:
Post a Comment