Wednesday, May 19, 2010

مجھ کو دیوانہ بنا ڈالے گا برسات کا موسم

مجھ کو دیوانہ بنا ڈالے گا برسات کا موسم
اور پھر اس پہ غضب تیری ملاقات کا موسم

درد صدیوں کا سمٹ جائے تری ایک نظر میں
تو جو چاہے تو بدل سکتا ہے حالات کا موسم

آنکھ سے آنکھ چھلکتی ہو نشہ تیر رہا ہو
ہو نہ ہو ہم پہ بھی اک روز عنایات کا موسم

تپتے تن پر جو گرے بوند وہ موتی ہے سمجھ لو
روح میں پھول اگاتا ہے یہ برسات کا موسم

چاہنے والے مجھے بانٹ گئے مال کی صورت
میرے حصے میں فقط آیا خیالات کا موسم

No comments:

Post a Comment