وہ اگر رونے پہ آئے تو رلا کر رکھ دے
آگ کی طرح جلے سب کو جلا کر رکھ دے
ایک لمحے میں مجھے پھول سا کومل کر دے
ایک لمحے میں مجھے خار بنا کر رکھ دے
دور جائوں تو مری سانس بھی رکھ لے ، لے کر
پاس آئے تو نیا زخم لگا کر رکھ دے
مل گیا مجھ میں وہ اب شیر و شکر کی صورت
اس کو اب بھولنا چاہوں تو ستا کر رکھ دے
پیار میں درد ملایا ہے کچھ ایسے اس نے
جیسے سونے میں کوئی کھوٹ ملا کر رکھ دے
آگ کی طرح جلے سب کو جلا کر رکھ دے
ایک لمحے میں مجھے پھول سا کومل کر دے
ایک لمحے میں مجھے خار بنا کر رکھ دے
دور جائوں تو مری سانس بھی رکھ لے ، لے کر
پاس آئے تو نیا زخم لگا کر رکھ دے
مل گیا مجھ میں وہ اب شیر و شکر کی صورت
اس کو اب بھولنا چاہوں تو ستا کر رکھ دے
پیار میں درد ملایا ہے کچھ ایسے اس نے
جیسے سونے میں کوئی کھوٹ ملا کر رکھ دے
No comments:
Post a Comment