عشق کی چاپ سنائی دی ہے
آگ ہی آگ دکھائی دی ہے
جان سے جسم جدا ہو جیسے
آج یوں تجھ کو دہائی دی ہے
وقت نے زخم دیے ہیں ہم کو
اور قسمت نے جدائی دی ہے
اک جھلک تیری چرانے کے لیے
عمر کی ساری کمائی دی ہے
دلِ وحشی کا نہ پوچھے کوئی
جب سے وہ شکل دکھائی دی ہے
عشق ضدی نہیں مانا اک بھی
عقل نے لاکھ صفائی دی ہے
وہم میرا ہے کہ روتا ہے وہ؟
درد کی ہوک سنائی دی ہے
غم کا سیلاب امڈ آنے دو
ضبط نے آج رہائی دی ہے
میرا محبوب ہے مجھ سے بڑھ کر
ہاتھ مانگا تھا کلائی دی ہے
آگ ہی آگ دکھائی دی ہے
جان سے جسم جدا ہو جیسے
آج یوں تجھ کو دہائی دی ہے
وقت نے زخم دیے ہیں ہم کو
اور قسمت نے جدائی دی ہے
اک جھلک تیری چرانے کے لیے
عمر کی ساری کمائی دی ہے
دلِ وحشی کا نہ پوچھے کوئی
جب سے وہ شکل دکھائی دی ہے
عشق ضدی نہیں مانا اک بھی
عقل نے لاکھ صفائی دی ہے
وہم میرا ہے کہ روتا ہے وہ؟
درد کی ہوک سنائی دی ہے
غم کا سیلاب امڈ آنے دو
ضبط نے آج رہائی دی ہے
میرا محبوب ہے مجھ سے بڑھ کر
ہاتھ مانگا تھا کلائی دی ہے
ishq ki chaap sunayi di hai...aag hi aag dikhayi di hai!! ....bohat khoob rehaan kia baat hai....kia baaaaaat haai!
ReplyDelete