Tuesday, April 13, 2010

نام تیرا زبان پر آئے


 
نام تیرا زبان پر آئے

تیر جیسے کمان پر آئے


میں محبت کی ضد کروں کب تک

ہر کوئی میری جان پر آئے


زندگی کچھ سمجھ نہیں آتی

ہم تو سہوا جہان پر آئے


تو ہے کیاری مہکتے پھولوں کی

کوئی جگنو اڑان پر آئے


شہر کا شہر دیکھ کر ہم بھی

آخراس کے مکان پر آئے

No comments:

Post a Comment