چلو اب جھوٹ بولیں
بچھڑ کر جھوٹ بولیں
اپنی آنکھوں کی نمی کو
خوشی کے آنسو کہہ لیں
درد کیسا بھی اٹھے
مسکرا کے سہ لیں
کہ میری آنکھ کا ایک آنسو
تری دو آنکھوں میں
ہزاروں آنسو بھر دے گا
اور ترا ہلکا سا رونا بھی
مجھے تو مار کے رکھ دے گا
چلو اب جھوٹ بولیں
بچھڑ کر جھوٹ بولیں
No comments:
Post a Comment