Thursday, April 1, 2010

چلو اب جھوٹ بولیں

چلو اب جھوٹ بولیں
بچھڑ کر جھوٹ بولیں
اپنی آنکھوں کی نمی کو
خوشی کے آنسو کہہ لیں
درد کیسا بھی اٹھے
مسکرا کے سہ لیں
کہ میری آنکھ کا ایک آنسو
تری دو آنکھوں میں
ہزاروں آنسو بھر دے گا
اور ترا ہلکا سا رونا بھی
مجھے تو مار کے رکھ دے گا
چلو اب جھوٹ بولیں
بچھڑ کر جھوٹ بولیں

No comments:

Post a Comment