عمر یوں یوں گزرتی جاتی ہے
دل کی حیرانی بڑھتی جاتی ہے
وقت پنجے جمائے بیٹھا ہے
باقی ہر شے پھسلتی جاتی ہے
ساری باتیں نصیب کی باتیں
عقل حیلے بناتی جاتی ہے
کون ہے دفن میرے گائوں میں
یہ زمیں حسن جنتی جاتی ہے
ایک کمہار نے کہا مجھ سے
خاک پیکر بدلتی جاتی ہے
زندگی کی میعاد کیا کہیے
دھول اڑتی بکھرتی جاتی ہے
دل کی حیرانی بڑھتی جاتی ہے
وقت پنجے جمائے بیٹھا ہے
باقی ہر شے پھسلتی جاتی ہے
ساری باتیں نصیب کی باتیں
عقل حیلے بناتی جاتی ہے
کون ہے دفن میرے گائوں میں
یہ زمیں حسن جنتی جاتی ہے
ایک کمہار نے کہا مجھ سے
خاک پیکر بدلتی جاتی ہے
زندگی کی میعاد کیا کہیے
دھول اڑتی بکھرتی جاتی ہے
No comments:
Post a Comment