Thursday, April 22, 2010

خواب منہ زور تھے سائل کے سوالوں کی طرح

خواب منہ زور تھے سائل کے سوالوں کی طرح
درد بڑھتا ہی گیا عمر کے سالوں کی طرح

جان بے جان ہوئی جان میں جاں نہ رہی
جسم کوڑا ہوا ٹوٹے ہوئے پیالوں کی طرح

آج بھی پیار پکارے تو چلے آئیں ہم
یہ الگ بات کہ اجڑے ہیں مثالوں کی طرح

یوں گلا پھاڑ کے روتا تھا زمیں ہلتی تھی
درد پھر بھی نہ گیا دل کے حوالوں کی طرح

آنکھ میں آنچ رہے بات سے خوشبو آئے
درد گل رنگ ہے محبوب کے گالوں کی طرح

اتنا نالائق محبت کی پڑھا ئی میں وہ
نوٹ کرتا تھا مرا پیار نقالوں کی طرح

No comments:

Post a Comment