خواب منہ زور تھے سائل کے سوالوں کی طرح
درد بڑھتا ہی گیا عمر کے سالوں کی طرح
جان بے جان ہوئی جان میں جاں نہ رہی
جسم کوڑا ہوا ٹوٹے ہوئے پیالوں کی طرح
آج بھی پیار پکارے تو چلے آئیں ہم
یہ الگ بات کہ اجڑے ہیں مثالوں کی طرح
یوں گلا پھاڑ کے روتا تھا زمیں ہلتی تھی
درد پھر بھی نہ گیا دل کے حوالوں کی طرح
آنکھ میں آنچ رہے بات سے خوشبو آئے
درد گل رنگ ہے محبوب کے گالوں کی طرح
اتنا نالائق محبت کی پڑھا ئی میں وہ
نوٹ کرتا تھا مرا پیار نقالوں کی طرح
درد بڑھتا ہی گیا عمر کے سالوں کی طرح
جان بے جان ہوئی جان میں جاں نہ رہی
جسم کوڑا ہوا ٹوٹے ہوئے پیالوں کی طرح
آج بھی پیار پکارے تو چلے آئیں ہم
یہ الگ بات کہ اجڑے ہیں مثالوں کی طرح
یوں گلا پھاڑ کے روتا تھا زمیں ہلتی تھی
درد پھر بھی نہ گیا دل کے حوالوں کی طرح
آنکھ میں آنچ رہے بات سے خوشبو آئے
درد گل رنگ ہے محبوب کے گالوں کی طرح
اتنا نالائق محبت کی پڑھا ئی میں وہ
نوٹ کرتا تھا مرا پیار نقالوں کی طرح
No comments:
Post a Comment