Sunday, April 18, 2010

جاری رکھ مشقِ ستم ایک ستم اور سہی

جاری رکھ مشقِ ستم ایک ستم اور سہی

اس محبت کی نظر ایک جنم اور سہی

شہر کی بھیڑ میں مجھ سے تو ہزاروں ہونگے

شوق تیرا ہے تو سر ایک قلم اور سہی

No comments:

Post a Comment