Monday, April 19, 2010

توڑ کے پھینک دی کمان ، تیر سبھی جلا دیے

توڑ کے پھینک دی کمان ، تیر سبھی جلا دیے
دام میں جو اسیر تھے ، آج وہ بھی اڑا دیے
بحث چھڑی نصیب سے ، مان گئے نصیب کو
ہار کہ آج خواب بھی ، آنکھ سے سب گرا دیے

No comments:

Post a Comment